Thursday, March 5, 2009

PAGE 7

.
روحانی سفر کے معترضین کے سوالوں کے جوابات

نوٹ: مینارہ نور، تریاق قلب کے علاوہ روحانی سفر کی بھی کچھ انتشار پسند اور حاسد قسم کے علماء نے بے جا مخالفت کی صحیح الفاظ کے غلط معنی نکال کر اشتہاری پروپیگنڈہ کے ذریعے مشن کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ا س لئے عوام کی تسلی کے لئے ان کے اعتراضات کے جواب دیئے جا رہے ہیں۔

پہلی بات تو یہ ہے کہ کتاب ” روحانی سفر“ میں زیادہ تر خواب مکاشفات اور الہامات ہیں۔ جو ابتداء میں دوران سلوک وارد ہوئے کسی بھی مکاشفے یا الہام کو حق الیقین نہیں کہا گیا بلکہ مصنف سمیت ہر شخص کی اپنی رائے ہے کہ کون سا درست ہے اور کون سا استدراج ہوگا۔ خواب، مکاشفے، الہامات اگر غیر اخلاقی بھی ہوں تو وہ شریعت کی زد میں نہیں آتے۔

روحانی سفر صفحہ نمبر 33پراعتراض ہوا یہ کہ اس شخص نے حضرت رابعہ بصریؓ کو طوائفہ کہا ہے۔جواب © : حضرت رابعہ بصریؓ کا واقعہ کتابوں میں اس طرح ملتا ہے کہ آپ کے والدین نے ایک قافلے والوں کو حضرت رابعہ بصریؓ کو فروخت کر دیا اور اس قافلہ والوں نے آپ کو ایک طوائفہ کے ہاتھوں فروخت کر دیا۔ طوائفہ نے آپ کو ایک کوٹھے میں بٹھا دیا ایک دن طوائفہ نے یہ محسوس کیا کہ جو شخص ایک مرتبہ انکے پاس آتا ہے دوبارہ ان کے پاس کیوں نہیں آتا۔ جب ایک شخص کمرے میں گیا کمرہ بند ہواتو طوائفہ نے دروازے کے سوراخ سے دیکھا کہ وہ شخص جب حضرت رابعہ بصری ؓ کے سامنے گیا نظروں سے نظریں ملیں اس پر ہیبت طاری ہو گئی اور بے اختیار اللہ اللہ زبان سے شروع ہو گیا۔ آپؓ نے اسے فرمایا جا تجھے اللہ سے واصل کر دیا ہے اب اس کے عشق میں تڑپتے رہنا اور آئندہ کبھی بھی ادھر کا خیال نہ کرنا۔ جب یہ ماجرا طوائفہ نے دیکھا تو اسکا دل بھی لرزنے لگا اور وہ آپ کے قدموں میں گر گئی اور معافی کی درخواستگار ہوئی کہ مجھے تیری عظمت کا پتہ نہ تھا۔ آج سے تم آزاد ہو۔ حضرت رابعہ بصریؓ نے کہا کاش تو میرا راز نہ جانتی یہاں جو بھی آتا فقیر بن کے جاتا اب تک میں چار سو فقیر بنا چکی ہوں۔

مجدد الف ثانی ؒنے صاحب فتوحات مکیہ کے حوالے سے اپنے مکتوبات شریف (حصہ پنجم ص730،731 ) میں لکھا ہے ۔کہ شیطان لعین آنحضرت ﷺ کی اس صورت خاصہ کے ساتھ جو مدینہ منورہ میں مدفون ہے ممل نہیں ہوسکتا۔ اس خاص صورت کے سوا اور جس صورت میں حضورﷺ کو دیکھیں ممل ہو سکتا ہے۔مجدد صاحب فرماتے ہیں! میں کہتا ہوں کہ اس صورت سے احکام کا اخذ کرنا اور مرضی کا معلوم کرنا مشکل ہے ۔ کیونکہ ہو سکتا ہے کہ دشمن لعین درمیان آگیا ہو اور خلاف واقع کو واقع کی صورت میں ظاہر کیا ہو اور دیکھنے والے کو شک و شبہ میں ڈال دیا ہو اور اپنی عبارات و اشارات کو اس صورت علی صاجہا الصلوة والسلام کی عبارات واشارات کر دکھایا ہو۔(از ” مکتوبات شریف “ شائع شدہ مدینہ پبلشنگ کمپنی کراچی

نوٹ©: ” روحانی سفر “ میں مستانی والا واقعہ قابل اعتراض ہے بے شک ہم سے آغاز میں اتفاقاً اور نا سمجھی میں شریعت کے خلاف کئی غلطیاں سرزد ہوئیں۔ وہ صرف اتفاق ہی تھا نہ کہ ہمارا معمول اور عقیدہ ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نے کچھ توفیق اور سمجھ دی تھی ہم نے رو رو کر اللہ تعالیٰ سے فریاد کی تھی ،توبہ کی تھی ،اور بخشش کی دعائیں مانگی تھیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم

آج مورخہ 26 اکتوبر 1991 شب 11 بجے گاڑی کھاتہ حیدرآباد میں علماء اہلسنّت حضرت مولانا مفتی احمد میاں برکاتی، حضرت مولانا قاری عبدالرشید نوری اور عالمی روحانی تحریک انجمن سرفروشان اسلام کے مرکزی صدر جناب محمد عارف میمن صاحب ، جناب وصی محمد قریشی مرکزی ناظم اعلیٰ کے مابین مولانا محمد سعید احمد اسعد صاحب، مرکزی کنویئنر” پاکستان سنی اتحاد “ کی موجودگی میں © ©”روحانی سفر “ ”مینارہ نور“ ” روشناس “ کی بعض عبارات پر گفتگو ہوئی باہمی مشورہ کے بعد یہ طے پایا کہ مندرجہ ذیل عبارات کو بایں تفصیل تبدیل کر دیا جائیگا۔

نمبر1۔ ”وہ ولایت کے باوجود کئی بدعتوں میں مبتلا تھے “ روحانی سفر ص 36اس عبارت کو یوں لکھا جائے گا۔....” انکی ولایت مسلم تھی ©، لیکن ان سے بظاہر کئی خلاف شریعت کام نظر آتے ہیں

نمبر2۔ کچھ مسلمان شیخ صنعان اور کچھ مرزا غلام احمد کو ” نبی “ مانتے ہیں۔ روشناس ص 10اس عبارت یوں لکھا جائے گا۔کچھ انسان شیخ صنعان اور کچھ مرزا غلام احمد کو ” نبی“ مانتے ہیں۔

نمبر3۔ یا اس کلمہ میں ردوبدل کیا، وہ سخت گمراہی میں پڑ گئے روشناس ص10اس عبارت کو یوں لکھا جائے گا۔....” یا اس کلمہ میں ردوبدل کی وہ کافر ہو گئے

نمبر4۔ مرزائیت اور کچھ وہابیت کا اثر ہو گیا۔ روشناس ص6اس عبارت میں ان الفاظ کا اضافہ کیا جائے گا۔ ....”مرزائیت اور کچھ وہابیت کا اثر ہو گیا تھا الحمد للہ یہ اثرات زائل ہو چکے ہیں“۔

نمبر5۔ نفس نے اکسایا ....چونکہ اب نفس کی شرارت ختم ہو چکی تھی اس لئے آپ کے منہ سے نکلا شکر ہے کہ میری اولاد میں سے کوئی توہو گا جو اس مرتبہ پر فائز ہو گا۔“ روشناس ص 9اس ساری عبادت کو حذف کر دیا جائے گا
نمبر6 ۔ ”اور تھوک سے ....آپ کے نفس کو تقویت پہنچانا شروع کی۔“ روشناس ص 8 اس عبادت کو حذف کر دیا جائے گا

نمبر7 ۔ ” جس طرح وضو کے بغیر .... خواہ سجدوں سے کمر کیوں نہ ٹیڑھی کر لیں۔“ روشناس ص 6اس عبارت کو عبادت کو حذف کر کے مندرجہ ذیل الفاظ تحریر کیے جائیں گے۔” اس طرح نماز کا لطف دو بالا ہو جاتا ہے

نمبر8 ۔ ” ایک دن جب آدم علیہ السلام ....ابلیس نے کہا کہ اب یہیں رہ میرا یہی مطلب تھا۔“ مینارہ نور ص 8-7اس ساری عبادت کو حذف کر دیا جائے گا

یہ بھی طے پایا کہ:
۔ اگر کسی صاحب کو مزید کسی عبارت میں شبہ پیدا ہو تو وہ مولانا سعید احمد اسعد صاحب فیصل آبادی سے رابطہ کریں انشاءاللہ العزیز کتاب و سنت کی روشنی میں ہی اسے حل کر دیا جائے گا۔

۔ آئندہ سے علماءاہلسنّت اور انجمن سرفروشانِ اسلام باہمی پیار و محبت سے رہیں گے اور مسلک اہلسنّت و جماعت کامل کر دفاع کریں گے۔
.

No comments:

Post a Comment